یورپی پارلیمنٹ کے اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر بحث ~ The NTS News
The NTS News
hadith (صلی اللہ علیہ وسلم) Software Dastarkhān. دسترخوان. الفاظ کا جادو Stay Connected

Wednesday, February 20, 2019

یورپی پارلیمنٹ کے اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر بحث

دنیا بھر میں انسانی حقوق کا تحفٖظ کیا جائیگا، کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر دیرینہ حل طلب مسئلہ ہے،
 یورپی یونین اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ اس نوعیت کے مسائل کا واحد حل مذاکرات ہیں، چیئرمین ذیلی کمیٹی

اسلام آباد (این ٹی ایس رپورٹ)مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال کو یورپی پارلیمنٹ کے اجلاس میں باضابطہ طور پر زیر بحث لایا گیا جو کہ یورپی پارلیمنٹ میں انسانی حقوق سے متعلق ذیلی کمیٹی کی جانب سے ایک اہم پیشرفت ہے۔2007 کے بعد کشمیر کامسئلہ یورپی یونین فورم پر باضابطہ طور پر زیر بحث لانے کا یہ پہلا موقع ہے۔ اپنے تعارفی ریمارکس میں چیئر مین ذیلی کمیٹی پنزیری نے یورپی یونین کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ دنیا بھر میں انسانی حقوق کا تحفٖظ کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین نے اس وقت بھی انسانی حقوق کو زیر بحث لانے سے پہلو تہی نہیں کی جب انہیں پیچیدہ سیاسی مسائل کا سامنا تھا۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر دیرینہ حل طلب مسئلہ ہے۔ یورپی یونین اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ اس نوعیت کے مسائل کا واحد حل مذاکرات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فورم میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال اور کشمیری عوام کے مصائب پر توجہ مبذول کرائی گئی۔ فورم میں جون 2018کو جاری کشمیر کے حوالے سے انسانی حقوق سے متعلق یو این ہائی کمشنر کی رپورٹ زیر بحث لائی گئی جبکہ زیلی کمیٹی نے رپورٹ کی ایک مصنف کرسٹین چنگ کو فورم میں شرکت کی خصوصی دعوت دی تھی۔ ٖاس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کرسٹین چنگ نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال کو اجاگر کیا اور کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی جامع اورآزادانہ بین الاقوامی تحقیقات کی غرض سے کمیشن قائم کرنے کیلئے ہیومن رائٹس کونسل کے سفارشات کے عزم کا اعادہ کیا۔وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر،بیلجیئم میں پاکستان کی سفیر نغمانہ عالمگیر ہاشمی کے علاوہ یورپی پارلیمنٹ کے ارکان، انسانی حقوق و سول سوسائٹی تنظیموں کے نمائندوں، تھنک ٹیکنکس اور مختلف ممالک کے سفارتکاروں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔یورپی پارلیمنٹ کے اراکین میں واجد خان، جولی وارڈ، بیرونس نوشینہ مبارک،امجد بشیر،ڈیوڈ مارٹن،جورڈی سولے،سیون سائمن،جین لیمبرٹ، رچرڈ کوربٹ، تھریسا گریفن اور جو لینن شامل تھے۔ارکان پارلیمنٹ کی کثیر تعداد نے ہیومن رائٹس کونسل کی سفارشات پر فوری عملدرآمد اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے مظالم روکنے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے مسئلہ کشمیر کے پر امن حل کیلئے سہ فریقی مذاکرات کی ضرورت کو بھی اجاگر کیا۔اقدام پاکستان کی بہت بڑی سفارتی کامیابی ہے کیونکہ ایک دہائی سے بھی زائد عرصہ کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ یورپی یونین نے باضابظہ طور پر مسئلہ کشمیر پر بحث کی ہے۔

0 comments: