سینیٹ قائمہ کمیٹی توانا ئی میں لاکھڑا کول پاور پلانٹ کے حوالے سے ذیلی کمیٹی کی رپورٹ پیش ~ The NTS News
The NTS News
hadith (صلی اللہ علیہ وسلم) Software Dastarkhān. دسترخوان. الفاظ کا جادو Stay Connected

Wednesday, February 6, 2019

سینیٹ قائمہ کمیٹی توانا ئی میں لاکھڑا کول پاور پلانٹ کے حوالے سے ذیلی کمیٹی کی رپورٹ پیش

کمیٹی نے رپورٹ کی منظوری دیدی، وزارت توانائی کو اس پر آئندہ اجلاس میں اپنا جواب جمع کرنے کی ہدایت

 اسلام آباد(این ٹی ایس رپورٹ)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس چیئرمین سینیٹر فدا محمد کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں لاکھڑا کول پاور پلانٹ کے حوالے سے سینیٹر نعمان وزیرخٹک کی سربراہی میں قائم کی گئی ذیلی کمیٹی کی رپورٹ پیش کی گئی ۔سینیٹر نعمان وزیر نے کہا کہ لاکھڑا کول پاور پلانٹ ایک اچھا منصوبہ ہے ،اس کی پیدوار صلاحیت 150میگاواٹ تھی ،یہ منصوبہ مقامی کوئلے کی بنیاد پر لگایا گیا تھا ، بدقسمتی سے منصوبہ لگاتے وقت اس میں پرانی ٹیکنالوجی کی مشینیں استعمال کی گئی،اس منصوبے میں وفاقی حکومت کی مائننگ کمپنی کام کر رہی ہے اور تقریباً سات ہزار مزدور کام کر رہے ہیں ،یہ منصوبہ 600میگاواٹ سستی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے ، اس منصوبے سے 4روپے 70پیسے میں فی یونٹ بجلی پیدا کی جا سکتی ہے ، منصوبے کو چلانے کیلئے 30ملین ڈالر کے اخراجات کی فوری ضرورت ہے ،حکومت کو اس منصوبے کو فوری طور پر سستی بجلی پیدا کرنے کیلئے چلانا چاہیے ۔ کمیٹی نے رپورٹ کی منظوری دی اور وزارت توانائی کو اس پر آئندہ اجلاس میں اپنا جواب جمع کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ سینیٹر نعمان وزیر نے کا کہنا تھا کہ اس وقت حکومت 422ارب کے ٹیکس آئی پی پیز کو پروڈکشن کیپیسٹی کی مد میں دے رہی ہے ۔وزارت توانائی سے اس حوالے سے تفصیلات طلب کی جائیں ۔وزارت توانائی کے حکام نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ کمیٹی کی سفارشات کے تحت بجلی چوری کو ختم کرنے کیلئے سخت اقدامات کر رہے ہیں ۔ اس حوالے سے میڈیا نے مہم چلائی ہے اور ٹاسک فورس بنائی گئی ہے اور ایکپورٹل بنایا ہے جس پر تمام معلومات جمع کی جاتی ہیں ،30اکتوبر2018تک ٹاسک فورس نے 31اکتوبر2018سے اب تک 67.9ملین یونٹس کی نشاندہی کی ہے۔ٹاسک فورس نے خیبر پختونخوا میں 676ملین ریکور کئے ہیں جبکہ 31634کنڈے ختم کئے ہیں۔جبکہ کرپٹ ملازمین کے خلاف بھی کارروائی کی جا رہی ہے جس پر کمیٹی نے ہدایت کی کہ کرپشن میں ملوث ملازمین کے حوالے سے آئندہ اجلاس میں ان کی فہرست پیش کی جائے ۔وزارت توانائی کے حکام نے کہا کہ بجلی چوری کی روک تھام ایک دیرینہ مسئلہ ہے جس کو راتوں رات ختم نہیں کیا جا سکتا اس کیلئے مسلسل ایک سال کی کوششیں درکار ہیں جس پر کمیٹی چیئرمین نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا ایک سال سے پہلے وزارت توانائی کا وجود نہیں تھا اور بجلی چوری کی روک تھام فرشتوں نے کرنی ہے ،اس کو ختم کرنے کی ذمہ داری کس کی تھی اور اب بھی کہا جا رہا ہے کہ ایک سال درکار ہے ۔نیپرا کے حکام نے کمیٹی میں انکشاف کیا کہ ملک بھر میں قائم 93شاپنگ مالزغیر قانونی طور پر دکانداروں کو زائد نرخوں پر بجلی فروخت کر رہے ہیں ان کو تین ماہ کا نوٹس جاری کیا گیا ہے ،نوٹس ختم ہونے کے بعد ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور شاپنگ مالز کی بلنگ کیلئے جے کیٹیگری متعارف کرا رہے ہیں جس کے تحت ان سے آئندہ بلنگ کی جائے گی ۔سینیٹر نعمان وزیر نے کہا کہ اس وقت بجلی پیدا کرنے والے کارخانوں کی پیداواری صلاحیت 30ہزار میگاواٹ کی ہے جبکہ طلب آج کل 13ہزار میگاواٹ ہے پھر لوڈشیڈنگ کیوں کی جا رہی ہے ۔وزارت توانائی کے حکام نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ ڈسکوز کی نجکاری کے حوالے سے کام جاری ہے ،آئیسکو نجکاری کے حوالے سے ٹاپ لسٹ پر ہے جس پر کمیٹی چیئرمین نے کہا کہ آئیسکو منافع میں ہے اور خسارے والے ڈسکوز کو چھوڑ کر اس کی نجکاری کیوں کی جا رہی ہے ،حکومت خسارے میں چلنے والے ڈسکوز کی نجکاری کرے ۔سینیٹر نعمان وزیر نے کہا کہ گلیکسی ٹیکسٹائل کمپنی جو ایک سابق رکن پارلیمنٹ اور سابق وزیر کی ملکیت تھی جس کے ذمے 2کروڑ کا بجلی کا بل واجب الادا تھا جس کی اطلاعات ہیں کہ کمپنی نے 3ہزار ماہانہ قسطیں کرائی ہیں جو 1880سال میں مکمل ہوں گی اس معاملے کی حکومت وضاحت پیش کرے کہ یہ کس نے غیر قانونی طور پر اس طرح قسطوں کی اجازت دی ہے ۔اجلاس میں پارلیمنٹ لارجز میں رہائش کیلئے پارلیمنٹرینز کے بلوں کا معاملہ بھی زیر بحث آیا ۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ نئے آنے والے ارکان پارلیمنٹ کو ان کے جاری ماہانہ بل ادا کئے جائیں اور سابقہ ارکان کے بقایا جات ان کے کھاتے میں مت ڈالے جائیں ۔سینیٹر نعمان وزیر نے کہا کہ یہ کون سے ارکان ہیں جن کے ذمے بجلی کے بقایا جات ہیں ، بجلی چوری کی بات سب کرتے ہیں لیکن ان سے ریکوری کیوں نہیں کی گئی اور یہ بقایا جات کسی کو بھی معاف نہ کئے جائیں اور وصول کئے جائیں ۔ کمیٹی کو آ گاہ کیا گیا کہ لیسکو نے بجلی چوری کے حوالے سے مقصود احمد اور عبدالجبار کے خلاف کاروائی کی۔ اس کی ہائیکورٹ سے ضمانت منسوخ ہونے پر گرفتار کر لیا گیا ہے۔کمیٹی نے ملزمان کو ضمانت کی منسوخی کے بعد فور ی طور پر گرفتار نہ کرنے پر بر ہمی کا اظہار کیا اور آ ئندہ اجلاس میں بجلی چوری میں ملوث لوگوں اور ان کے خلاف کی گئی کاروائیوں کے حوالے سے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔

0 comments: