لاہور۔6فروری(این ٹی ایس رپورٹ ) قومی احتساب بیورو لاہور کی جانب سے جاری تحقیقات میں اہم پیشرفت کے طور پر سینئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کو مبینہ طور پر آمدن سے زائد اثاثہ جات بنانے کے الزام میں گرفتارکیاگیاہے۔ نیب لاہور کے مطابق عبدالعلیم خان کی جانب سے مبینہ طور پر پارک ویو کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی میں بطور سیکرٹری اور ممبر صوبائی اسمبلی کے طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کیا جس کی وجہ سے پاکستان و بیرون ممالک میں مبینہ طور پرآمدن سے زائد اثاثہ جات بنائے۔ عبدالعلیم خان نے رئیل اسٹیٹ بزنس کا آغاز کرتے ہوئے کروڑوں روپے مذکورہ بزنس میں انویسٹ کئے علاوہ ازیں انہوں نے لاہور اور مضافات میں اپنی کمپنی میسرز اے اینڈ اے پرائیویٹ لمیٹڈ کے نام مبینہ طور پر 900کنال زمین خریدی جبکہ600کنال مزید زمین کی خریداری کیلئے بیعانیہ رقم بھی ادا کی گئی تاہم عبدالعلیم خان مذکورہ زمین کی خریداری کیلئے موجود وسائل کے حوالے سے تسلی بخش جواب دینے سے قاصررہے۔ عبدالعلیم خان نے مبینہ طور پر ملک میں موجود اثاثہ جات کے علاوہ2005اور2006کے دوران متحدہ عرب امارات اور برطانیہ میں متعدد آف شور کمپنیاں بھی قائم کیں جن میں ملزم کے نام موجود اثاثہ جات سے کہیں زیادہ اثاثے خریدے گئے جن کے حوالے سے نیب افسران تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہیں ، ملزم کی جانب سے ریکارڈ میں مبینہ ردوبدل کے پیشِ نظر گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے تاہم دورانِ گرفتاری ملزم کے اپنے اور دیگر بے نامی اثاثہ جات کے حوالے سے قانون کے مطابق تحقیقات جاری رکھی جائیں گی۔نیب حکام عبدالعلیم خان کو جسمانی ریمانڈ کے حصول کیلئے آج جمعرات کو احتساب عدالت کے روبرو پیش کرینگے۔
0 comments:
Post a Comment