واقعہ ضلع پلوامہ میں ایک شاہر اہ پر پیش آیا، سی آر پی ایف قافلے میں شامل ایک گاڑی کو مجاہدین کی طرف سے گھات لگا کر خودکش حملے کا نشانہ بنا یا گیا ، فورسز نے علاقے کا گھیرائو کرلیا ، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ …………… جیش محمد نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی، مقامی میڈیا
سرینگر( این ٹی ایس رپورٹ)مقبوضہ کشمیر کے گرمائی دارلحکومت سرینگر میں ایک فوجی قافلے پر خودکش کا ر بم حملے میں کم از کم 20بھارتی فوجی اہلکار ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں ۔ بھارتی میڈیارپورٹس کے مطابق ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق مقامی پولیس نے بتایا ہے کہ واقعہ سرینگر سے تقریباً 20کلومیٹر کے فاصلے پر ضلع پلوامہ کے قصبے اوانتی پورہ میں ایک شاہر اہ پر اس وقت پیش آیا جب سی آر پی ایف کا جموں سے سرینگر آنیوالا ایک قافلہ گزرہا تھا کہ اس دوران مجاہدین کی طرف سے گھات لگا کر قافلے کو خودکش حملے کا نشانہ بنایا اور تقریباً 350کلوگرام دھماکہ خیزمودا سے لدی کار کو قافلے میں شامل سی آر پی ایف کی54بٹالین کی 50سیٹر بس سے ٹکرا دیا ، دھما کے نتیجے میں20کے قریب اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ 40 زخمی بھی ہوگئے ہیں جبکہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جارہاہے ۔ قافلے میں 70 گاڑیاں جبکہ2500اہلکار شامل تھے ۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق حملے کے فوری بعد فائرنگ اور گرینیڈ دھماکوں کی آوازیں بھی سنائی دی گئی ہیں ۔ جائے وقوعہ جاری تصاویر کے مطابق حملے کے بعد انسانی اعضاء ادھر ادھر بھکر ے دیکھے گئے ہیں ،کم از کم ایک گاڑی کے حصے شا ہراہ پر بکھڑے پڑے ہیں جبکہ نیلے رنگ کی فوجی بسوں کے حصے بھی شامل ہیں ،فورسز نے اردگرد کے علاقے کو حصار میں لے کر سیکورٹی سخت کردی ہے ۔زخمیوں کو ہسپتالوں میں پہنچادیا گیا ۔ قبل پولیس حکام کا کہنا تھا کہ یہ بارودی سرنگ کا دھماکہ تھا ۔ مقامی میڈیارپورٹس کے مطابق جیش محمد نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے ۔ترجمان نے ا یک بیان میں کہا ہے کہ یہ فدائی حملہ گروپ کے مقامی ممبر عادل احمد عرف وقاص کمانڈو نے کیا ہے ۔ 2001ء کے بعد سے مقبوضہ وادی میں قانون ساز اسمبلی میں کار بم دھماکے کے بعد سے یہ اس نوعیت کا حملہ سامنے آیا ہے ۔ دریں اثناء بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے سی آر پی ایف کے کمانڈر سے پلوامہ حملے سے متعلق بات کی ہے اور صورتحال معلوم کی ہے ۔
0 comments:
Post a Comment