باہمی تجارت میں اضافہ اور عوام کے درمیان رابطے سے پاک روس تعلقات مزید مضبوط ہونگے ،تہمینہ جنجوعہ
پاکستان روس کا اہم اتحادی ہے دونوں ممالک کے درمیان بینکنگ معاہدے کی وجہ سے تجارت میں اضافہ ہو گا، روسی سفیر
تاریخ میں پہلی بار پاکستان نے 23 مارچ پر روسی جنگی ہیلی کاپٹرز پریڈ میں شامل کییالیگزے وائی ویدوف
پاک روس تعلقات کی مضبوطی کے لیے باہمی تجارت بڑھنا انتہائی ضروری ہے ظفراقبال چیمہ
افغان امن عمل میں روس کا کردار اہم ہے،دونوں ممالک کو ایک ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھانا چاہیے مقررین
اسلام آباد(این ٹی ایس رپورٹ)سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے کہا ہے کہ پاک روس تعلقات میں بہتری آ رہی ہے پاک بھارت کشیدگی کم کرنے میں روس نے اہم کردار ادا کیا۔باہمی تجارت میں اضافہ اور عوام کے درمیان رابطے سے پاک روس تعلقات مزید مضبوط ہونگے روسی سفیر الیگزے وائی ویدوف نے کہا کہ پاکستان روس کا اہم اتحادی ہے دونوں ممالک کے درمیان بینکنگ معاہدے کی وجہ سے تجارت میں اضافہ ہو گا ۔تاریخ میں پہلی بار پاکستان نے 23 مارچ پر روسی جنگی ہیلی کاپٹرز پریڈ میں شامل کیے۔مقررین نے کہا کہ پاک روس تعلقات کی مضبوطی کے لیے باہمی تجارت بڑھنا انتہائی ضروری ہے۔افغان امن عمل میں روس کا کردار اہم ہے۔دونوں ممالک کو ایک ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔بدھ کو اسٹریٹجیک ویژن انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام پاکستان روس دفاعی تعلقات کے حوالے سے عالمی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا کانفرنس سے پاکستان کی سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ ،روسی سفیر الیگزے وائی ویدوف صدر ایس وی آئی ڈاکٹر ظفر اقبال چیمہ و دیگر نے خطاب کیا۔سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ تنائو کم کرنے میں روس نے اہم کردار ادا کیا ہے۔وقت کے ساتھ روس کے ساتھ تعلقات مضبوط ہوں گے ۔دونوں ممالک میں تجارت بہت کم ہے اس کو بڑھنے کی ضرورت ہے۔دونوں ممالک کے درمیان فری ٹریڈ ایگریمنٹ کی ضرورت ہے۔عوام کے درمیان رابطے کو بڑھایا جائے اور سکالر شپ دی جائے۔دفاعی معاہدوں کے ساتھ بھارت کو محصوض جنگی سامان نہ دیا جائے جو کہ پاکستان کے خلاف استعمال ہو سکتا ہے سی پیک میں روس کو شامل ہونا چاہیے اور شنگھائی کارپوریشن کے تحت رابطوں کو مزید موثر بنایا جائے انہوں نے کہا کہ روس کا افغانستان کے حوالے سے نمائندہ خصوصی جلد پاکستان آئیں گے اور پاکستانی اعلیٰ حکام بھی روس کا دورہ کریں گے پاکستان اور روس کے درمیان تعلقات بہتر ہو رہے ہیں جس کی وجہ سے تین مشترکہ فوجی اور دو نیوی کے ساتھ مشقیں کی گئی ہیں پاکستان روس سے ہیلی کاپٹرز اور دیگر جنگی سامان خریدتا ہے پاکستان وسطیٰ ایشیاء کے لیے گیٹ وے کا درجہ رکھتا ہے ہمیں اپنی باہمی تجارت مزید بڑھانی ہوگی ۔روسی سفیر الیگزے وائی ویدوف نے کہا کہ پاکستان اور روس اہم اتحادی ہیں اور دونوں شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ہیں شنگھائی تعاون تنظیم کے جون میں کرغستان میں ہونے والے اجلاس میں دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام ملیں گے۔سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ سلیم مانڈوی والا روس کے اعلیٰ حکام سے ملے ہیں۔پاکستان ہمارے لیے اہم ملک ہے افغان امن عمل کے حوالے سے دونوں ممالک میں مسلسل رابطہ ہے 2017ء میں سندھ حکومت کے ساتھ تجارت کے مختلف معاہدے کیے پاکستان بھارت ایران گیس پائپ لائن یہ بھی کام ہو رہا ہے پاکستان کو جنگی ہیلی کاپٹرز اور صوبہ پنجاب اور بلوچستان کو بھی ہیلی کاپٹرز فروخت کیے ہیں جنگی ہیلی کاپٹروں پہلی بار 23مارچ کی پریڈ کا حصہ بھی بنے ہیں۔انہوں نے کہا کہ روس اور پاکستان کے درمیان بینکنگ کے حوالے سے سے معاہدہ 2018ء میں ہوا ہے جس سے دونوں ممالک کے بینکوں کے ذریعے رقم منتقل کی جا سکتی ہے۔معاہدہ نہ ہونے کی وجہ سے کاروباری سرگرمیوں میں بہت زیادہ رکاوٹ تھی جو اب ختم ہو گئی ہے روس اور پاکستان کے درمیان تجارتی حجم بہت کم ہے اس کو مزید بڑھانے کی ضرورت ہے۔روس پاکستان میں توانائی،ریلوے انفارمیشن ٹیکنالوجی،سٹیل مل،ادویات سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے کا خواہش مند ہے۔صدر اسٹریٹجیک ویژن انسٹی ٹیوٹ ڈاکٹر ظفر اقبال چیمہ نے کہا کہ روس افغانستان میں امن کے حوالے سے مذاکرات میں اہم کردار ادا کررہا ہے روس کے ساتھ پاکستانی تجارت کم ہے مگر ان قریب پاکستان روس کے ساتھ 50 ارب ڈالر کی گیس خریدنے کا معاہدہ کررہا ہے۔دونوں ممالک کے درمیان تجارت بڑھے گی تو تعلقات مزید مضبوط ہوںگے۔روس کی اکیڈمی آف سائنس ماسکو کی ڈاکٹر آرین نیلو لیوینہ سیرینکو(Dr. Lvina Nikolaevna) نے کہا کہ روس پاکستان کو باہمی تعلقات سے مکمل فائدہ حاصل کرنا چاہیے امریکہ کے ساتھ پاکستان کے تعلقات میں کشیدگی کے بعد روس کے ساتھ پاکستان کے تعلقات میں بہتری آئی ہے روس جلد پاکستان میں 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا پلوامہ حملے کے بعد پاک بھارت کشیدگی کو کم کرنے میں روس نے اہم کردار ادا کیا۔ سابق سفارت کار عارف کمال نے کہا کہ روس اور پاکستان کے تعلقات درست سمت میں جانا شروع ہو گئے ہیں۔روس خطے میں اپنے آپ کو دوبارہ فعال کر رہا ہے۔روس کے ایران اور عرب ممالک دونوں کے ساتھ تعلقات ہیں جبکہ دوسری طرف امریکہ کے صرف عرب ممالک کے ساتھ تعلقات ہیں روس کے پاکستان کے ساتھ تعلقات مزید مضبوط ہونگے جبکہ دوسری طرف بھارت کے ساتھ بھی اچھے تعلقات رکھے گا۔سینٹر فار پولیٹیکل سٹڈیز آف رشیا ڈاکٹر یولیا(Dr. Yulia Sveshnikova) نے کہا کہ حالیہ دنوں میں روس پاکستان تعلقات میں بہتری آئی ہے سعودی عرب کے بادشاہ شاہ سلمان اور ملائیشیاء کے وزیر اعطم مہاتیر محمد نے روس کے دورے کیے ۔روس خطے کے ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کررہا ہے۔افغانستان میں امن عمل کے حوالے سے روس اور پاکستان ایک طرف تھے جبکہ امریکہ طالبان سے مذاکرات کے خلاف تھا مگر بعد میں اس کو بھی طالبان سے مذاکرات کے لیے آنا پڑا۔سابق رابطہ کار نیکٹا حامد علی خان نے کہا کہ امریکہ کو پتہ چل گیا کہ افغانستان میں جنگ کرنے سے فتح حاصل نہیں ہوگی اب وہ بھی مذاکرات کرنے کے لیے تیار ہو گیا ہے۔نائن الیون کے پاکستان پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔دہشت گردی کے خلاف پاکستان فرنٹ لائن ملک تھا جس کی وجہ سے معیشت کو نقصان ہوا اور ہزاروں بے گناہ شہری شہید ہوئے مگر آرمی پبلک سکول پر حملے کے بعد قوم نے فیصلہ کیا کہ دہشت گردی کو ہر حال میں ختم کرنا ہے اور نیشنل ایکشن پلان کے نام سے 22 نکات بنائے اوردہشت گردی کی جنگ میں ہم کامیاب ہوئے ہم نے خون دے کر اپنی سرزمین کا ایک ایک انچ دہشت گردوں سے صاف کیا امریکہ نے اپنی پالیسی تبدیل کر کے افغان طالبان سے مذاکرات شروع کیے۔اب بھی کچھ لوگ اس کی کامیابی کے حوالے سے زیادہ پر امید نہیں ہے کیونکہ ہر پاور اور خطے کے ممالک کے درمیان عدم تعاون ہے اگر امریکہ افغانستان میں امن کے بغیر نکل جائے تو یہ اس سے زیادہ خطرناک ہوگا وہاں پر خانہ جنگی ہو سکتی ہے اس سے طالبان کو مزید طاقت ملے گی اور امریکہ میں بھی حملہ ہو سکتا ہے افغان طالبان دن بدن طاقت حاصل کررہے ہیں ۔چین افغانستان میں امن چاہتا ہے تاکہ سی پیک کے حوالے سے افغانستان میں معاشی سرگرمیاں شروع ہوں۔روس اور پاکستان کے درمیان منشیات کی روک تھام ،دہشت گردی،دفاعی سازو سامان میں مزید تعاون کی ضرورت ہے۔افغانستان میں امن عمل کے لیے دیگر ممالک کو سہولیات دینی چاہیے۔
0 comments:
Post a Comment