ایسے اقدامات کئے جس سے پاکستان کا وقار بلند ہوا، اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر کو حل کرانے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرے، مودی انتخابات میں شکست سے بچنے کیلئے خطہ میں خطرناک کھیل کھیل رہا ہے…سینئر حریت رہنماء محمد فارق رحمانی اور سیّد عبداﷲ گیلانی کا نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب
اسلام آباد ۔ 4 مارچ (این ٹی ایس رپورٹ) سینئر حریت رہنماء محمد فارق رحمانی اور سیّد عبداﷲ گیلانی نے کہا ہے کہ پاک۔بھارت حالیہ کشیدگی میں وزیراعظم عمران خان نے دانشمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایسے اقدامات کئے جس سے پاکستان کا وقار بلند ہوا، اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر کو حل کرانے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرے، نریندرا مودی انتخابات میں شکست سے بچنے کیلئے خطہ میں خطرناک کھیل کھیل رہا ہے۔ ان خیا لات کا اظہار انہوں نے پیر کو نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع حریت رہنماء سیّد اعجاز رحمانی، محمد رفیق ڈار اور شیخ متین ان کے ہمراہ تھے۔ محمد فاروق رحمانی نے کہا کہ بھارت کے مذموم مقاصد سے دنیا اب واقف ہو چکی ہے اور مودی خطرناک کھیل کے ذریعہ خطہ کا امن تباہ کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ پاک۔بھارت کشیدگی کے دوران وزیراعظم عمران نے نہایت دانشمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایسے اقدامات کئے جس سے پاکستان کا وقار بلند ہوا ہے اور پوری دنیا پاکستان کے مثبت کردار کو سراہا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے خلاف گرفتاریوں کی ریاست گیر مہم چلائی گئی اور غلام نبی سمجھی اور سمیت دیگر رہنمائوں کو گرفتار کیا گیا۔ اس کے علاوہ جماعت اسلامی جموں و کشمیر کے قائدین اور کارکنوں کو سینکڑوں کی تعداد میں کالے قوانین کے تحت گرفتار کیا جا رہا ہے جبکہ جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر عرصہ دراز سے اس خطہ میں پرامن جمہوری طریقوں سے دعوت اسلامی کا فریضہ انجام دیتی آ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اپنی قراردادوں کے ذریعے مسئلہ کشمیر حل کرانے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرے۔ اس موقع پر سیّد عبداﷲ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی حکومت کشمیریوں پر ہونے والے مظالم میں بھارت کے ساتھ برابر کی ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں انتخابات کی تیاریاں زوروں پر ہیں اور مودی سرکار ہر قیمت پر اقتدار کے ایوانوں پر عوامی مخالفت کے باوجود قابض رہنا چاہتی ہے اور وہ جموں و کشمیر پر بھی مسلط رہنے کا ارادہ رکھتی ہے، اس لئے وہ خطہ میں جنگ ماحول پیدا کرنے کی کوشش رہی ہے ۔
0 comments:
Post a Comment