واقعہ نے نہ صرف بھارتی فوج کی صلاحیتوں بارے کئی سوال کھڑے کر دیئے ہیں بلکہ امریکا کو چین کا اثر و رسوخ روکنے کے لئے بھارتی فوج پر تکیہ کرنے کی اپنی پالیسی کا از سر نو جائزہ لینے پر مجبور کر دیا ہے
ایک ایسے ملک جس کی فوج کی افرادی قوت بھارتی فوج سے تقریباً نصف اور جس کا دفاعی بجٹ بھارت کے دفاعی بجٹ کا ایک چوتھائی ہے کے ساتھ معمولی جھڑپ میں بھارت کا ایک لڑاکا طیارہ گرجانا اور اس کے پائلٹ کا گرفتار ہوجانا بہت کچھ کہہ رہا ہے، امریکی اخبار کی رپورٹ
نیو یارک (این ٹی ایس رپورٹ)امریکا کے موقر روزنامے ’نیو یارک ٹائمز‘ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستانی فضائیہ کے ہاتھوں لڑاکا طیارے کی تباہی بھارتی فوج کے لئے ’’ منحوس گھڑی‘‘ہے۔امریکی اخبار نے کہا ہے کہ بھارتی طیارے کی تباہی نے نہ صرف بھارتی فوج کی صلاحیتوں کے بارے کئی سوال کھڑے کر دیئے ہیں بلکہ امریکا کو بھی چین کامسلسل بڑھتا ہوا اثر و رسوخ روکنے کے لئے بھارتی فوج پر تکیہ کرنے کی اپنی پالیسی کا از سر نو جائزہ لینے پر مجبور کر دیا ہے۔اخبار نے اپنے خصوصی مضمون میں بھارت کی فوجی صلاحیت بارے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی فوج کو جو چینلجز درپیش ہیں وہ کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں ،ایک ایسے ملک جس کی فوج کی افرادی قوت بھارتی فوج سے تقریباً نصف اور جس کا دفاعی بجٹ بھارت کے دفاعی بجٹ کا ایک چوتھائی ہے کے ساتھ ایک معمولی جھڑپ میں بھارت کا ایک لڑاکا طیارہ گرجانا اور اس کے پائلٹ کا گرفتار ہوجانا بہت کچھ کہہ رہا ہے۔نیویارک ٹائمزکی نمائندہ ماریہ ابی حبیب کی رپورٹ میں بھارتی سرکاری اعداد و شمار کے حوالے سے حقائق کو واضح کرتے ہوئے بتایا گیا کہ بھارتی فوج اس وقت ’’خطرناک صورتحال ‘‘ سے دوچار ہے، باقاعدہ جنگ چھڑ جانے کی صورت میں بھارتی فوج کے پاس صرف10 دن کا ایمونیشن دستیاب ہے،68 فیصد بھارتی فوج کے پاس دفاعی سازوسامان اتنا پرانا ہے کہ ان کو باضابطہ طور ’عہد رفتہ کی یاد ‘کہا جا سکتا ہے۔انھوں نے ایک سرکاری امریکی ڈسپیچ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکا طیارے کی تباہی کے واقعے کے بعد مجبور ہو چکا ہے کہ وہ بھارت کو اپنا مرکزی اتحادی بنانے کے فیصلے کا از سر نو جائزہ لے کیونکہ وہ پہلے ہی بھارت کی خاطر پاکستان سے اپنے تعلقات خراب کر چکا ہے۔نیویارک ٹائمز نے لکھا کہ پانچ دہائیوں میں پہلی بار ہونے والی یہ فضائی جھڑپ بھارتی کی دفاعی صلاحیت کا ایک امتحان بن کر سامنے آئی ہے جس نے مبصرین کو بھی گنگکر دیا ہے۔انھوں نے لکھا کہ بھارتی مسلح افواج میں اتحاد کا بھی فقدان ہے۔بری، فضائی اور بحری بھارتی فورسز مل کر کام کرنے کے بجائے ایک دوسرے سے مقابلہ بازی میں مصروف رہتی ہیں۔بھارتی پارلیمنٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے رکن گوراو گوگائی کا کہا ہے کہ بھارتی فوجیوں کو جدید آلات کی قلت کا سامنا ہے لیکن انہیں اکیسویں صدی میں فوجی کارروائیاں کرنا ہیں۔نیویارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں کنٹرول لائن سے پاکستانی حدود میں گرنے والے بھارتی فضائیہ کے لڑاکا طیارے کے ملبے کی تصویر بھی شامل کی ہے جس کے پاس ایک پاکستانی فوجی اہلکار کھڑا ہے۔
0 comments:
Post a Comment