سپریم کورٹ نے موبائل فون ٹیکس سے متعلق کیس کی مزید سماعت بدھ تک ملتوی کردی ~ The NTS News
The NTS News
hadith (صلی اللہ علیہ وسلم) Software Dastarkhān. دسترخوان. الفاظ کا جادو Stay Connected

Monday, April 22, 2019

سپریم کورٹ نے موبائل فون ٹیکس سے متعلق کیس کی مزید سماعت بدھ تک ملتوی کردی

اسلام آباد (این ٹی ایس رپورٹ) سپریم کورٹ نے موبائل فون ٹیکس سے متعلق کیس کی مزید سماعت بدھ تک ملتوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیکس معاملات میں ریاست کو عوام کی جیب پرڈاکہ ڈالنے کی بجائےایمانداری کا مظاہرہ کرنا چاہیے، ٹیکس کے طریقہ کار کو تمام شہریوں کے لئے آسان بنانے کی ضرروت ہے تاکہ شناختی کارڈ سے پتہ چل سکے کہ کون ٹیکس دہندہ ہے اور کون نہیں، قانون میں یہ سمجھ لیا گیا ہے کہ ہر شہری ٹیکس دینے کے قابل ہے حکومت کو ایسا میکنزم بنانا چاہیے کہ انکم ٹیکس نہ دینے والوں کو سرٹیفکیٹ نہ لینا پڑے۔ پیرکوچیف جسٹس آصف سعید خان کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پرچیف جسٹس نے کہا کہ ریاست یہ سمجھتی ہے کہ شہری خود یہ نشاندہی کرے گا کہ وہ ٹیکس دے یا نہیں، آخر کتنے ایسے لوگ ہیں جو ایڈوانس ٹیکس کا ریفنڈ مانگتے ہیں ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ کب ، کہاں اور کتنا ٹیکس لگانا ہے ؟ یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ حکومت نے اس قانون کا صحیح نفاذ کیا ہے یا نہیں ؟ اس قانون کی وجہ سے بہت بڑی رقم عوام کی جیبوں سے نکالی گئی۔ سماعت کے دوران عدالت کے استفسارپر اٹارنی جنرل انور منصور نے بتایا کہ موبائل کارڈ پر ہر صارف کو ایڈوانس ٹیکس دینا ہوتا ہے جس صارف پر انکم ٹیکس کا اطلاق نہیں ہوتا وہ ریفنڈ لے سکتا ہے۔ سماعت کے دوران پی ٹی اے کے وکیل نے اس موقع پربتایاکہ سپریم کورٹ نے صرف ایک نکتہ پر ٹیکس کٹوتی کے قانون کو معطل کردیا ہے جس سے نوے ارب روپے کا ٹیکس ضائع ہوگیا ہے چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کسی قانون کو کالعدم تو کرسکتی ہے لیکن معطل نہیں ، جسٹس قا ضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ہمیں انکم ٹیکس کے ساتھ یوٹیلٹی ٹیکس کا بھی جائزہ لینا ہوگا، جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ عدالت نے ود ہولڈنگ ٹیکس کی وصولی کو معطل کیا قانون کو نہیں،قانون کے مطابق جو شخص ٹیکس دہندہ نہیں ہوتا اسے پہلے کمشنر انکم ٹیکس سے سرٹیفکیٹ لینا ہوگا، موبائل کارڈ خریدتے وقت نہیں بلکہ لوڈ کرتے وقت ٹیکس کاٹ لیاجاتا ہے کارڈ لوڈ ہونے کے بعد کیسے سرٹیفکیٹ دی جائے کیا ریڑھے پر بیٹھا شخص ریفنڈ کیلئے انکم ٹیکس کمشنر کے پاس جائے گا ریاست کو اپنے شہریوں کے ساتھ مخلص ہونا چاہیے ایسا نہیں کہ جو ریفنڈ مانگ لے اس کو دے دیں ریاست کولوگوں کی جیبوں سے اس طرح کا پیسہ نہیں نکالنا چاہیے ،ایڈوانس ٹیکس تعریف کے اعتبار سے انکم ٹیکس ہے ایک صارف جو ٹیکس دینے کی تعریف میں نہیں آتا وہ کیسے ٹیکس دے سکتا ہے ہم چاہتے ہیں کہ حکومت ایسا میکنزم بنائے تاکہ نان فائلر سے ٹیکس نہ لیا جائے۔ عدالت نے کیس کی سماعت بدھ تک ملتوی کردی۔

0 comments: