علی عبداللہ
یہ غالباً جون 2000 کی بات ہے جب سام سنگ نے جنوبی کوریا میں اپنا پہلا کیمرا موبائل V200 متعارف کروایا۔ 1.5 انچ کی سکرین کے ساتھ 0.36 میگا پکسل کیمرے والا یہ فون بیس فوٹو محفوظ رکھنے کی صلاحیت رکھتا تھا۔ اس کے فوری بعد جاپانی کمپنی شارپ اور امریکی کمپنی نے مختلف خصوصیات والے کیمرا فون مارکیٹ میں متعارف کروائے۔ 2003 کے آخر تک پوری دنیا میں 80 ملین سے زائد کیمرہ فون فروخت ہوئے۔ اسی طرح 2004 کے آخر تک کیمرہ فون کی مانگ نہایت تیزی سے بڑھتی چلی گئی اور اس میں فن لینڈ کی کمپنی نوکیا کا بہت بڑا حصہ تھا۔ 2005 میں N90 اور 2006 میں سونی ایرکسن کا k800i جب کہ 2007 میں N73 اور پھر N95 منظر عام پر آئے۔ اسی سال آئی فون کا پہلا ماڈل بھی لانچ ہواجس نے فون کی دنیا میں باور کروایا کہ صرف کیمرہ ہی نہیں دیگر خصوصیات بھی کسی فون کو صارفین کے لیے دلچسپی کا باعث بناتی ہیں جن میں کم وزن، ٹچ سکرین اور دیدہ زیب ہونا شامل ہے۔ 2009 میں سام سنگ کا pixon 12 اور 2010 میں نوکیا کے N8 اور سونی ایرکسن کے S006 نے کیمرہ موبائل کی دنیا کا نقشہ ہی بدل ڈالا۔ اس کے بعد ایل جی، سونی، سام سنگ، ہواوے، بلیک بیری اور دیگر بے شمار کمپنیوں نے بہترین خصوصیات والے کیمرہ فون متعارف کروانے شروع کر دیے۔ اب یہ حال ہے کہ سمارٹ فون کیمرے پروفیشنل کیمروں کے مقابل آ چکے ہیں اور روزمرہ کی فوٹو گرافی موبیو گرافی اور آئی فونوگرافی میں بدل گئی ہے۔
موبیوگرافی کی اصطلاح موبائل اور فوٹوگرافی سے اخذ کی گئی ہے جس کے معنی موبائل سے فوٹو لینا یا ویڈیو بنانا ہے۔ اسی طرح آئی فونوگرافی کی اصطلاح آئی فون اور فوٹوگرافی سے اخذ ہوئی جس کا مطلب ہے آئی فون سے فوٹوگرافی کرنا۔ سوشل میڈیا کے اس دور میں جہاں لوگ سوشل ہونے کی چاہ میں پل پل کی صورت حال تصاویر کی صورت پیش کرنا پسند کرتے ہیں، وہیں موبیوگرافی ایک باقاعدہ فن کی شکل اختیار کر چکی ہے۔ دفتروں، بازاروں، گھروں اور دیگر جگہوں پر روزانہ لاتعداد لوگ موبائل کیمروں سے فوٹو بناتے دکھائی دیتے ہیں لیکن تمام بنانے والے اس لمحے یا منظر کو چند بنیادی غلطیوں کے باعث صحیح طریقے سے کیمرے میں قید نہیں کر پاتے اور پھر مجبوراً اسے ڈیجیٹل ردی میں پھینک دیتے ہیں۔
ایک بہترین کیمرہ وہ ہوتا ہے جو ہمیشہ آپ کے ساتھ رہ سکے۔ یہی وجہ ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر روزمرہ فوٹو گرافی ڈیجیٹل اور پروفیشنل کیمروں کے بجائے سمارٹ فون کیمروں میں سمٹ آئی ہے۔ چونکہ موبیو گرافی اب ایک فن کی صورت اختیار کر چکی ہے، چناچہ اسی خاطر فون کمپنیاں اب مشہور کیمرہ بنانے والی کمپنیوں، لائیکا، کارل زیوس وغیرہ کی مدد سے پروفیشنل کیمروں جیسی خصوصیات سمارٹ فون میں متعارف کروا رہی ہیں جس سے صارفین کی توجہ روایتی کیمروں سے ہٹ کر سمارٹ فون پر ہی مرکوز ہو رہی ہے۔ اس کی تازہ ترین مثال ہواوے کا نیا متعارف کروایا جانے والا موبائل P30 pro ہے، جس کے کیمرے کو پروفیشنل کیمرے کے قریب ترین کہا جارہا ہے۔
فوٹوگرافی کرنے والے عموماً اب اپنا ڈیڑھ کلو والا پروفیشنل کیمرہ اٹھانے کے بجائے 140 گرام والے سمارٹ فون کو ہی ترجیح دیتے ہیں۔ اس کی ایک اہم اور بنیادی وجہ یہ بھی ہے کہ آپ چاہے پروفیشنل کیمرہ سے فوٹو بنائیں یا سمارٹ فون کیمرہ سے، مقصد سوشل میڈیا یا کسی ویب گاہ پر ہی دینا مقصود ہوتا ہے اور ان سب کے لیے تصویر کا سائز لازماً کم ہونا ہوتا ہے، چاہے وہ 22 میگا پکسل کا پروفیشنل کیمرہ ہو یا 12 میگا پکسل کا سمارٹ فون کیمرہ، اس بنیاد پر ہر جگہ اور ہر وقت پروفیشنل کیمرے کے بجائے سمارٹ فون کیمرے کا استعمال ہی آسان حل سمجھا جاتا ہے۔
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ موبیو گرافی کیسے سیکھی جائے؟ یاد رکھیے ایک بہترین کیمرہ اچھی فوٹو گرافی کا ضامن نہیں ہو سکتا جب تک اسے استعمال کرنے والا چند بنیادی باتوں کو نہ جانتا ہو۔ ہمارے اردگرد کئی لوگ موبائل کیمروں سے فوٹو بناتے نظر آتے ہیں۔ مگر فوٹو لینے کے بعد انہیں احساس ہوتاہے کہ وہ دلکش یا خوبصورت نہیں اور اس کے بعد کچھ لوگ اسی خراب طریقے سے لیے گئے فوٹو پر ایڈیٹنگ کی ایسی ایسی تکینیک آزمانے کی کوشش کرتے ہیں کہ فوٹو دیکھتے ہی غیر دلچسپ اور غیر قدرتی سا محسوس ہونے لگتا ہے۔ فوٹوگرافی کی طرح موبیو گرافی کے بھی چند بنیادی اصول ہیں جنہیں سیکھ کر اور مسلسل مشق کرنے سے آپ اپنے سمارٹ کیمرہ سے ہی بہترین تصاویر حاصل کر سکتے ہیں۔ بنیادی طور پر اگر آپ کیمرہ فوکس، ایکسپوژر یعنی روشنی اور امیج ایڈیٹنگ پر مشق کریں تو نہایت شاندار تصاویر حاصل کر سکتے ہیں۔
موبیو گرافی کے لیے سب سے پہلا اصول یہ ہے کہ آپ اپنے سمارٹ کیمرہ کے لینز کو ہمیشہ صاف رکھیے۔ اکثر لوگ اسے نظر انداز کرنے کی بنا پر اچھی تصاویر نہیں لے پاتے۔ لینز صاف نہ ہونے کی بنا پر تصاویرمدھم یا بلر آتی ہیں۔ کیمرہ کا ڈیجیٹل زوم استعمال کرنے کے بجائے کوشش کی جائے کہ آپ اپنے سبجیکٹ کے خود قریب جائیں۔ فوٹو میں توازن یعنی سیمٹری ہونا لازم ہے۔ یہ سیمٹری ہی آپ کی تصویرکو دلچسپ یا غیردلچسپ بناتی ہے۔ اس کے لیے آسان طریقہ یہ ہے کہ اپنے فون کیمرہ کی آپشن سے گرڈ لائنز آن کر لیں اور کوشش کریں اپنے سبجیکٹ یعنی جس کا فوٹو بنا رہے ہیں وہ اس جگہ ہو جہاں افقی اور عمودی لائنز مل رہی ہوتی ہیں۔ اسے رول آٰف تھرڈ بھی کہا جاتا ہے۔ بہت سارے سمارٹ فون کیمروں میں بیک گراونڈ بلر یعنی مدھم کرنے کا آپشن بھا ہوتا ہے۔
اس کا صحیح استعمال آپ کی تصویر کو مزید دلچسپ بنا دیتا ہے لیکن یاد رہے ہر پکچر کا بیک گراونڈ بلر کرنا ضروری نہیں ہوتا۔ کیمرے کو ایک ہی زاویہ پر رکھنے کے بجائے مختلف زاویوں سے تصویربنانے کی کوشش کیجیے۔ ایک ہی جگہ کھڑے ہو کر فوٹو بنانے سے تصاویر توجہ نہیں کھینچ پاتیں۔ اکثر فوٹوگرافی کرنے والے لوگ اس بات کو نظر انداز کر دیتے ہیں۔ مزید اگر آپ انسانوں کے علاوہ کسی منظر کا فوٹو لے رہے ہیں تو اسے HDR موڈ میں بنائیے۔ اس سے تصویر زیادہ واضح اور دلکش آئے گی۔ مزید کوشش کیجیے کہ سمارٹ فون سے تصویر لیتے ہوئے آپ کے ہاتھ ساکت ہوں۔ اگر آپ کے ہاتھ لرزتے ہیں یا جگہ متوازن نہ ہو تو سمارٹ فون ٹرائی پوڈ کا استعمال لازمی کیجیے تاکہ فوٹو مکمل واضح آئے خصوصا رات کے وقت فوٹوگرافی کے لیے۔
ان سب باتوں کے علاوہ ایک اور اہم بات یہ کہ آپ کے ذہن میں موبیو گرافی کے لیے کوئی تھیم ہونا چاہیے۔ قدرتی مناظر ہوں یا بازار کی عکاسی یا چہرے، اگر آپ کے پاس کوئی تھیم نہ ہو تو فوٹوبے مقصد اور غیر دلچسپ ملیں گے اور وقت بھی ضائع ہوگا۔ آخرمیں اینڈروئیڈ یا آئی فون کے لیے دستیاب کوئی فوٹو ایڈیٹنگ ایپ لازمی انسٹال کیجیے تاکہ لیے گئے فوٹو کو مزید بہتر اور دلچسپ بنایا جا سکے۔ اس کے لیے بہت سی ایپس موجود ہیں مگر سنیپ سیڈ اور ایڈوب لائٹ روم نہایت بہترین فوٹوایڈیٹنگ ایپس ہیں جنہیں باآسانی استعمال میں لا کر موبیو گرافی کو مزید جدت بخشی جا سکتی ہے۔
0 comments:
Post a Comment