روزنامہ جنگ کے سابق ڈپٹی ایڈیٹر یونس ریاض کا انتقال پر ملال ~ The NTS News
The NTS News
hadith (صلی اللہ علیہ وسلم) Software Dastarkhān. دسترخوان. الفاظ کا جادو Stay Connected

Monday, January 28, 2019

روزنامہ جنگ کے سابق ڈپٹی ایڈیٹر یونس ریاض کا انتقال پر ملال


انا للہ وانا الیہ راجعون۔
میرے دوست اور پیپلز پارٹی کے سابق رہنما اور وزیر اقبال یوسف بھائی نے فیس بک پر یہ افسوس ناک خبر دی ہے کہ روزنامہ جنگ کے سابق ڈپٹی ایڈیٹر اور روزنامہ بیوپار کے ایڈیٹر یونس ریاض کا انتقال ہو گیا ہے۔ یونس ریاض میرا 52 سال سے جگری دوست ہی نہیں بلکہ پیارا بھائی تھا۔میں نے یونس بھائی کے ساتھ جنگ میں ان کی ریٹائرمنٹ تک تقریباً” تیئس چوبیس سال کام کیا اور اس کے بعد بھی یہ تعلق مسلسل قائم و دائم رہا۔ میں آخری بار پاکستان ستمبر 2016 میں گیا تو کراچی بھی جانے کا موقع ملااور ان سے ملنے ان کے گھر بھی گیا۔ وہ بے ہوشی کی حالت میں تھے۔پوچھا ایسا کب ہوا تو ان کے بیٹے علی نے بتایا کہ چھ سات ماہ سے اسی حال میں ہیں ،کسی کو پہچانتے نہیں ہیں۔ ان کا علاج جاری ہے پھر میں واپس امریکہ آگیا اور وقفے وقفے سے خیریت معلوم کرتا رہا اور افسر عمران بھائی بھی ان کی خیریت معلوم کرتے تو مجھے بھی بتاتے۔ لیکن ان کی حالت ایسی ہی رہی، 
یونس بھائی کے ساتھ گزرے دن ایک کر کے یاد آرہے ہیں۔ بہت ہی نفیس انسان اور دوسروں کا ہر وقت خیال رکھنے والے یونس بھائی کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ میرا یہ دوست بڑا ہی خوددار تھا اور اپنی خودداری پر کبھی سمجھوتا نہیں کیا اس نے دلی کی سوداگران برادری سے تعلق رکھنے کے باوجود آخر تک صحافت ہی کو اپنا ذریعہ معاش بنائے رکھااور بیوپار کے نام سے تاجر برادری کے لئےایک روزنامہ شروع کیا اور اس کو کامیابی کے ساتھ جاری رکھا اور اپنے اکلوتے بیٹے علی کو بھی اپنے زیر تربیت رکھا اور اس قابل بنایاکہ وہ ان کی تین سال سے زیادہ شدید بیماری کے دوران کامیابی کے ساتھ اس کو چلا رہا ہے۔
یونس بھائی تین سال کومے میں رہنے کے بعد اپنے خالق حقیقی سے جا ملے ہیں اور ان کی بے قرار روح کو آخر کار سکون مل گیا۔ کہتے ہیں،شدید بیماری کی وجہ سے اللہ تعالی بیمار کو گناہوں سے پاک کر دیتے ہیں اگر یہ سچ ہے اور یقیناً” سچ ہے اور اس کے سچ ہونے میں کوئی شک نہیں ہے تو میرا بھائی یونس ریاض اس دنیا سے اس حالت میں رخصت ہوا ہے کہ گناہوں اور لغزشوں کا کوئی بوجھ اس کے ذمہ نہیں ہے ان شااللہ۔ اللہ تعالی اس کے درجات بلند کرے،اس کے ساتھ آسانی اور راحت کا معاملہ کرےاور اس کی بیٹیوں اور بیٹے علی کو یہ صدمہ برداشت کرنے کا حوصلہ اور صبر دے۔ اور ان سب کی اس کی برسوں کی صبر آزما بیماری کے دوران خدمت کو قبول بھی کرے اور اس کا انہیں اجر بھی دے۔

0 comments: